ابن صعیر اور ان کو بعض لوگ ابن ابی صغیر بن عمرو بن زید بن سنان بن مہتجن بن سلامان بن عدی بن صعیر بن حراز بن کاہل بن عذرہ بن سعد بن ہذیم قضاعی عذری حلیف بنی زہرہ کہتے ہیں۔ ان سے ان کے بیٹے عبداللہ اور عبدالرحمن بن کعب ابن مالک نے روایت کی ہے۔ ابن مندہ اور ابو نعیم نے بیان کیا ہے کہ ان کے بارے میں بہت اختلاف ہے بعض لوگ ان کو ابن صعیر کہتے ہیں اور بعض لوگ ابن ابی صعیر اور بعض لوگ ثعلبہ بن عبداللہ کہتے ہیں اور بعض لوگ عبداللہ بن ثعلبہ کہتے ہیں۔ ہمیں یحیی بن ابی الرجاء نے اجازۃ اپنی اسناد سے بکر بن ابی عاصم تک خبر دی وہ کہتے تھے ہم سے حسن بن علی نے بیان کیا وہ کہتے تھے ہمیں عمرو بن عاصم نے خبر دی وہ کہتے تھے ہمیں ہمام نے بکر بن وائل سے انھوںنے زہری سے انھوں نے عبداللہ بن ثعلبہ بن صعیر سے انھوں نے اپنے والد سے روایت کی ہے کہ نبی ﷺ (ایک مرتبہ) خطبہ جو صدقہ فطر دا کرنے کا حکم دیا۔ ابو عمرنے لکھاہے کہ دارقطنی کہتے ہیں کہ یہ ثعلبہ اور ان کے بیٹے عبداللہ دونوں صحابی ہیں پس اشعث سے روایت کر یک خبر دی وہ کہتے تھے ہم سے مسدد نے اور سلیمان بن دائود دعتکی نے بیان کیا یہ دونوں کہتے تھے ہمیں بن زید نے نعمان بن راشد سے انھوںنے زہری سے روایت کر کے خبر دی وہ کہتے تھے مسدد ثعلبہ بن ابی صعیر سے وہ اپن والد سے روایت کرتیہیں اور سلیمان بن دائود نے کہا ہے کہ عبداللہ بن ثعلبہ یا ثعلبہ بن عبداللہ بن ابی صعیر سے روایت ہے کہ انھوںنے کہا رسول خدا ﷺ نے فرمایا ایک صاع گیہوں کا ہر چھوٹے بڑے آزاد اور غلام مرد و عورت پر واجب ہے اس حدیث کو عبداللہ بن یزید نے ہمام سے انھوں نے بکر بن وائل سے انھوں نے زہری سے انھوں نیعبداللہ بن ثعلبہ بن صغیر سے انھوں نے اپنے والد سے روایت کیا ہے انھوں نے اس میں شک نہیں کیا ان کا تذکرہ تینوں نے لکھاہے۔
(اسد الغابۃ جلد نمبر ۲)