ابن بجاد عبدی۔ صحابی ہیں۔ ان کا شمار اہل کوفہ میں ہے انھوں نے کوئی حدیث نہیں روایت کی ان سے ابو اسحاق سبیعی نے اور عیزار بن حریث نے رویت کی ہے۔ شعبہ نے اور زہیر نے ابو اسحاق سے انھوں نے ثمامہ بن بجاد سے جو صحابی ہیں روایت کیا ہے کہ انھوں نے کہا میں تمہیں ڈراتا ہوں اس (قسم کے حیلے بہانوں) سے کہ میں عنقریب (٭مقصود یہ ہے کہ جو کام کرتا ہے کر لو اس وقت کا کام دوسرے وقت پر اٹھا رکھنا سخت ناعاقبت اندیشی ہے۔ اس قسم کی طبیعت کا آدمی کبھی اپنے ارادے میں پورا نہیں اترتا) عبادت کروں گا عنقریب روزہ رکھوں گا عنقریب نماز پڑھوں گا۔ اس قول کو اسرائیل نے ابو اسحاق سے انھوں نے عیزار بن حریث سے انھوںنے ثمامہ بن بجاد سے اسی طرح روایت کی اہے۔ ان کا تذکرہ تینوں نے لکھا ہے۔
(اسد الغابۃ جلد نمبر ۲)