ابن عمرو بن سمیط۔ بنی غنم بن دودان بن اسد سے ہیں خیبر کے دن شہید ہوئے۔ یہموسی بن عقبہ نے بن شہاب سے نقل کیا ہے اور کہا ہے کہ یہ انصار کے حلیف تھے ابن اسحاق نے بھی ایسا ہی کہا ہے مگر انھوں نے کہا ہے کہ یہ بنی غنم کے حنیف تھے اور عروہ نے کہا ہے کہ خیبر کے دن قریش کی شاخ بنی عبد مناف سے ثقف بن عمرو شہید ہوئے جو قریش کے حلیف تھے اور بنی اسد بن خزیمہ کے خاندان سے تھے اس کو ابن مندہ اور ابو نعیم نے نقل کیا ہے۔ عروہ کا قول بہت صحیح ہے کیوں کہ بنی غنم بن دودان قریش کے حلیف تھے اور انھوں نے مدینہ کی طرف ہجرت کی اور اپنے حلف پر قائم رہے۔ اور ابو عمر نے کہا ہے کہ ثقف بن عمرو اسلمی جن کو بعض لوگ اسدی کہتے ہیں بنی عبد شمس کے حلیف تھے کنیت ان کی ابو مالک ہے وہ اور ان کے بھائی علاج اور مالک بدر شریک تھے۔ یہ ثقف احد کے دن شہید ہوئے اور انھوں نے کہا ہے کہ موسی بن عقبہ نے یمان کیا کہ وہ خیبر کے دن شہید ہوئے انھیں ایک یہودی نے شہید کیا جس کا نام اسیر تھا واللہ اعلم ان کا تذکرہ تینوں نے لکھاہے مگر ابن مندہ اور ابو نعیم نے کہا ہے کہ یہ بنی لوذان بن اسد کے خاندان سے تھے اور انھوں نے ان کے بھائی مالک کا بھی تذکرہ لکھا ہے اور ان کو سلمی قرار دیا ہے یہ وہاں ان شاء اللہ تعالی ذکر کیا جائے گا۔
میں کہتا ہوں کہ ابن مندہ اور ابو نعیم کا ان کے نسب میں لوذان کو داخل کرنا وہم ہے صحیح لفظ دودان ہے تمام علمائے نسب کا اس پر اجماع ہے واللہ اعلم۔
(اسد الغابۃ جلد نمبر ۲)