ابن فزارہ بن عبد یغوث بن زہیر۔ زہیر کا نام صم ہے یعنی تام بن ربیعہ بن عامر بن ربیعہ بن عامر بن صعصعہ نبی ﷺ کے حضور میں حاضر ہوئے تھے جس وقت حاضر ہوئے یہ شعر عرض کیا
الیک رسول اللہ جنت مطیتی مسافتہ ارباع تروح و تغتدی
(٭ترجمہ۔ اے خدا کے رسول میری سواری آپ کی طرف دورتی ہوئی آئی ہے اتنی دور سے کہ چار چار دن کے بعد پانی صبح شام برابر چلتی ہوئی آئی ہے)
ابن شاہین نے ابن کلبی سے ان کا تذکرہ نقل کیا ہے۔ ان کا تذکرہ ابو موسی نے لکھاہے۔
میں کہتا ہوں کہ ابن کلبی نے جمہرہ میں ایسا ہی لکھا ہے۔ اور عمرو بن عامر بن ربیعہ (جو اس نسب میں ہیں) یہ بھائی ہیں بکاء کے جن کا نام ربیعہ ہے جن کی طرف بکائی منسوب ہے۔
(اسد الغابۃ جلد نمبر ۲)