انصاری ہیں براء بن عازب کے بھائی تھے۔ان کا نسب ان کے بھائی(براء) کے تذکرے میں پہلے گزرچکاہے ان کا شمار اہل کوفہ میں ہے۔قیس بن ربیع نے ابن ابی لیلیٰ سے انھوں نے حفصہ بنت براءبن عازب سے انھوں نے اپنے چچاعبیدبن عازب سے روایت کی ہے کہ وہ کہتے تھے رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایاہے کہ میرانام اورمیری کنیت کوجمع نہ کرویعنی کسی شخص کانام رکھا جائے اوروہ نام میراہی نام ہواورمیری کنیت کے موافق اس کی کنیت بھی تویہ اس کو نہیں لازم ہے کیوں کہ اس میں لشابہ پیداہوتاہےاس حدیث کو ابن مندہ نے روایت توکیاہے مگرسند اس طرح بیان کی ہے کہ حفصہ بنت عازب نے اپنے چچاسے روایت کی ہے(اس سندکواس طرح سے بیان کرنا) یہ ان کی صریح غلطی ہے ہاں درست یہ ہے کہ حفصہ بنت براء بن عازب نے روایت کی ہے کیوں کہ ابن مندہ کا یہ کہناکہ حفصہ نے اپنے چچاسے روایت کی ہے انھیں کے قول کارد ہے ابوعمر نے کہاہے کہ عبیداوربراء حضرت علی کے ساتھ ان کی ہرجنگ میں شریک تھےاورکہاہے کہ یہ عدی بن ثابت کے داداتھے انھوں نے وضواورحیض کی نسبت ایک حدیث روایت کی ہے ان کاتذکرہ تینوں نے لکھا ہے۔
میں کہتاہوں کہ ابوعمرنے ذکرکیاہے کہ ثابت بن قیس بن حطیم عدی بن ثابت کے ناناتھےاور عبداللہ بن یزید خطمی کی نسبت بھی کہاہے کہ وہ عدی بن ثابت کے ناناتھےاوردینارانصاری کوکہاہے کہ عدی بن ثابت کے داداتھےاب یہاں پر(ان اقوال میں)غورکرناچاہئیے۔