ا بن خیاربن عدی بن نوفل بن عبدمناف قریشی نوفلی ہیں ان کی والدہ ام قتال بنت البدبن ابی العیص عتاب بن اسید کی بہن تھیں یہ رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں پیداہوئے تھے اورولیدبن عبدالملک کے زمانے میں وفات پائی مدینہ میں حضرت علی کے مکان کے پاس ان کا مکان تھاانھوں نے حضرت عمراورعثمان رضی اللہ عنہما سے روایت کی ہے کہ ہم کو مکی بن وہاب بن شبہ نحوی نے اپنی سند کویحییٰ بن یحییٰ تک پہنچاکرامام مالک سے انھوں نے ابن شہاب سے انھوں نے عطاء بن یزید لیثی سے انھوں نے عبیداللہ بن عدی ابن خبارسے نقل کرکےخبردی وہ کہتےتھےایک روز رسول خداصلی اللہ علیہ وسلم لوگوں کے درمیان میں تشریف رکھتے تھے یکایک ایک شخص آیا اور اس نے آپ سے کچھ چپکے سے کہاہم لوگ نہ سمجھ سکے کہ چپکے سے اس نے کیاکہایہاں تک کہ رسول خداصلی اللہ علیہ وسلم نے اس کو بلندآوازسے جواب دیااس جواب سے معلوم ہوا کہ وہ ایک منافق کے مارڈالنے کی اجازت چاہتاتھاحضرت نے اس کو جواب یہ دیاتھا کیاوہ شخص لاالہ الااللہ محمدالرسول اللہ کی گواہی نہیں دیتااس نے کہاگواہی تودیتاہے مگر اس کا گواہی دینا قابل اعتبارنہیں ہے آپ نے فرمایااللہ نے مجھے لاالہ الااللہ کہنے والوں کے قتل سے منع کیاہے عروہ بن عیاض نے عبیداللہ بن عدی سے روایت کی ہے کہ وہ کہتےتھے رسول خداصلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں سورج کوگہن لگا اورپوری حدیث بیان کی۔ان کا تذکرہ تینوں نے لکھاہے۔
(اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7)