سلمی ہیں پھربہزی ہیں۔بعض لوگ ان کا نام عبدہ بن خالد اور بعض عبیدہ بن خالد کہتے ہیں مگرعبید بہت صحیح ہےابوعبداللہ ان کی کنیت تھی یہ مہاجری تھے ان سے کوفیوں کے ایک گروہ نے روایت کی ہے ۔یہ کوفہ میں رہتےتھے۔جن لوگوں نے ان سے روایت کی ہے ان میں سعد بن عبیدہ اورتمیم بن سلمہ بھی ہیں یہ جنگ صفین میں حضرت علی کے ساتھ شریک تھے ہم کوعبداللہ بن احمد خطیب نے اپنی سندکے ساتھ ابوداؤدطیالسی سے روایت کرکے خبردی وہ کہتے تھے ہم سے سعید نے عمروبن مرو سے انھوں نے عمروبن میمون سے انھوں نے عبداللہ بن ربیعہ سلمی سے انھوں نے عبید بن خالد سلمی سے جورسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابی تھےروایت کی ہے کہ وہ کہتے تھے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے دوشخصوں کے درمیان مواخات کرادی تھی تو ان دونوں میں سے ایک تو رسول خداصلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ میں قتل کیےگئےپھردوسرے نے انتقال کیاتولوگوں نے ان کے جنازہ کے نمازپڑھی نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھاکہ تم لوگوں نے (نمازمیں)کیادعامانگی انھوں نے جواب دیاکہ ہم نے کہا اے اللہ ان پر رحم کراے اللہ ان کوان کے دینی بھائی سے ملادے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا(یہ اپنے دینی بھائی سے کیوں ملائے جاسکتے ہیں)انھوں نے ان کے شہید ہونے کے بعد جس قدرنمازیں پڑھیں روزے رکھے عبادات کیں وہ سب کہاں چلی جائیں گی درمیان میں بہت بڑی دوری ہے جیسے کہ آسمان اورزمین کے درمیان میں اس حدیث کومنصور اور زیدبن ابی انیسہ نے عمروبن مرہ سے اسی طرح روایت کیاہے۔ان کا تذکرہ تینوں نے لکھاہے۔
(اسد الغابۃ )