ہیں ان کوابن قانع نے بیان کیاہےاوراپنی سند کے ساتھ عبیدبن عبیدمراوح مزنی سے روایت کی ہے وہ کہتے تھے ایک مرتبہ رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم نے (مقام)نقیع میں نزول فرمایاتھا اورحال یہ تھا کہ لوگ لوٹ جانے کااندیشہ کررہے تھے اتنے میں رسول خداصلی اللہ علیہ وسلم کے منادی (یعنی مؤذن نے پکارااللہ اکبر میں نے(اپنے دل)میں اس مؤذن سے مخاطب ہوکر کہاکہ تونے ایک بڑے کی بڑائی بیان کی پھرمنادی نے کہااشدان لاالہ الااللہ میں نے (اپنے دل میں) کہاان لوگوں کے پاس (ضرور۔خداکی طرف سے)کوئی خبر(آئی)ہےورنہ( اس قدرجزم ویقین کے ساتھ بلفظ شہادت نہ بیان کرتے)پھرمیں رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس حاضرہوا اور اسلام لایاآپ نے مجھ کووضوتعلیم کیااور میں نےآپ کے ساتھ نمازاداکی آپ نے نقیع کوحمی۱؎ بنا لیا اورمجھے وہاں کاعامل مقررکردیا یہ غسانی کابیان ہے۔
۱؎ حمی اس مقام کوکہتے ہیں جوبادشاہ کے مویشی چرانے کے لیے مخصوص کردیاجائے اس مقام کو حضرت نے صدقہ اور جہادکے جانور چرنے کے لیے مخصوص کردیاتھا۔
(اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7)