خزاعی ہیں کوفے میں رہتےتھے ان کے صحابی ہونے میں اختلاف ہے۔اوزاعی نے ابوعبیہ سے جوسلیمان بن عبدالملک کے دربان تھےانھوں نے قاسم بن مخیمرہ سے انھوں نے عبیدبن نضلہ سے روایت کی ہے کہ ایک سال قحط کے زمانہ میں صحابہ نے عرض کیاکہ یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم آپ غلہ کانرخ مقررکردیجیے(بقال روزبروزگراں کرتے جاتے ہیں)حضرت نے فرمایانہیں (میں ایسانہیں کروں گا)اللہ تعالیٰ مجھ سے اس سال کی بابت سوال کرے گاجس میں تمھارے لیے کوئی ایسی بات کروں جس کاخدانے مجھےحکم نہیں دیابلکہ تم لوگ اللہ سے اس کے فضل کی دعامانگو۔ اورشعبہ نےمنصورسے انھوں نے ابراہیم بن عبیدبن نضیلہ سے انھوں نے مغیرہ بن شعبہ سے ان دونوں عورتوں کا قصہ روایت کیاہے کہ ایک عورت نے دوسری عورت کوخیمہ کاستون ماردیاتھا اور اس عورت کو مع اس کے پیٹ کے بچے کے قتل کرڈالاتھاپس اس روایت کی بناپریہ عبیدتابعی ہوں گےواللہ اعلم۔ان کا تذکرہ ابونعیم اورابوموسیٰ نے لکھاہے۔