زرقی۔ان کا نسب ان کے والد کے تذکرے میں بیان ہوچکاہے۔یہ مدینہ میں رہتے تھے بعض لوگوں نے کہاہے کہ انھوں نے رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کودیکھاہے ان کے صحابی ہونے میں اختلاف ہے ہم کوابواحمدیعنی عبدالواحد ابن علی نے اپنی سند کے ساتھ ابوداؤد سجستانی سے نقل کرکے خبردی وہ کہتے تھے ہم سے ہارون بن عبداللہ نے بیان کیاوہ کہتے تھے ہم سے مالک بن اسمعیل نے بیان کیاوہ کہتے تھے ہم سے عبدالسلام بن حرب نے یزیدبن عبدالرحمن سے انھوں نے یحییٰ بن اسحاق بن عبداللہ بن ابی طلحہ سےانھوں نے اپنی والدہ حمیدہ یاعبیدہ(یہ راوی کا شک ہے)بنت عبیدبن رفاعہ سے انھوں نے اپنے والد سےانھوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرکے بیان کیا آ پ نے فرمایاتین دفعہ تک چھینکنے والے کے لیے (الحمدللہ کے جواب میں ) یرحمک اللہ کہناچاہیے پھر(اگرچوتھی باراسے چھینک آئے)توچاہے یرحمک اللہ کہے چاہے نہ کہے۔ لیث سے بن سعدنےخالدبن یزیدسےانھوں نے سعید بن ابی ہلال سے انھوں نے ابواسیسہ انصاری سے انھوں نے عبیدبن رفاعہ سے روایت کی ہے کہ وہ کہتے تھے میں ایک روز رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس حاضرہواتوآپ کے پاس ایک شخص آپ ہی کے اصحاب میں سے موجودتھے اس کو ابومسعودنے عبداللہ بن صالح سے انھوں نے لیث سے انھوں نے اپنی سند کے ساتھ عبیدبن رفاعہ سے انھوں نے اپنے والدسے اسی حدیث کے مانند روایت کی ہے۔ان کا تذکرہ ابن مندہ اورابونعیم نے لکھاہے اوران دونوں نے ان کوعبداللہ بن رافع کے نام میں بھی ذکرکیاہے مگریہ صحیح نہیں ہے اگران دونوں نے ان کودو شخص سمجھاہے تویہ غلط ہے۔