بن ضبع بن عامربن مجدعہ بن جشم بن حارثہ انصاری حارثی ہیں اوس کے خاندان سے تھے غزوۂ احد میں شریک تھے یہ عبیدالسہام کے نام سے مشہورتھے واقدی نے کہاہے کہ ابن ابی حبیبہ سے لوگوں نے دریافت کیاکہ ان کانام عبیدالسہام کیوں ہوا انھوں نے کہاکہ مجھ کو داؤد بن حصین نے خبردی کہ خیبرکے حصوں میں سے انھوں نے اٹھارہ حصے مول لیےتھے(اسی وجہ سے) ان کا نام عبیدالسہام پڑگیا۔بعض لوگوں نےکہاہے کہ نہیں بلکہ ان کا نام عبیدالسہام (پڑجانے کی یہ وجہ تھی) کہ یہ عبیدخیبرمیں رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس حاضرہوئے تھے۔جب رسول خداصلی اللہ علیہ وسلم نے یہ ارادہ کیاکہ خیبرکے حصہ کردیے جائیں توآپ نے لوگوں سے فرمایاکہ قوم کے چھو ٹے لوگوں کوبلاؤ(حسب الحکم حضرت کے)یہ عبیدبلائے گئے(جب حاضرہوئے) تو رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کو کئی حصے دے دیےاسی وجہ سے ان کا نام عبیدالسہام پڑگیا۔ان کی کنیت ان کے بیٹے ثابت بن عبید کے نام کے موافق ابوثابت تھی ۔یہ ثابت وہی شخص ہیں کہ جن سے اعمش نے روایت کی ہے ۔ان کاتذکرہ ابوعمراورابوموسیٰ نے لکھاہے۔لیکن ابوموسیٰ نے ان کا نسب نہیں بیان کیابلکہ کہاہے کہ عبیدالسہام یہی شخص ہیں۔