بعض لوگ کہتے ہیں کہ یہ عمیربن شبرمہ ہیں ہشام بن محمد کلبی نے اپنے والد سے روایت کرکے بیان کیاہے کہ یہ عبیدبن شربہ جرہمی دوسوچالیس برس زندہ رہے بعض لوگ کہتے ہیں کہ یہ تین سوبرس تک زندہ رہے انھوں نے اسلام کازمانہ پایاتھااوراسلام لائے تھے(ایک مرتبہ)یہ عبید حضرت معاویہ بن ابی سفیان کے پاس ان کے خلافت کے زمانے میں گئے حضرت معاویہ نے ان سے کہا(کہ تم نے اپنی عمرمیں)جوچیزسب سے زیادہ تعجب خیز دیکھی ہومجھ سے بیان کروانھوں نے کہا کہ میں ایک مرتبہ کچھ لوگوں کے پاس پہنچاکہ وہ لوگ اپنے مردےکودفن کررہے تھے جب میں نے اس میت کو(دفن کرتے ہوئے)دیکھا میری آنکھوں میں آنسوڈبڈباآئے اور میں نے یہ مثالیہ اشعار پڑھے ؎
۱؎ استرزق اللہ خیراوارضین فبینما العسراذوارت میاسیر
وبینما المرئوفی الاحباد منعقبط اذصارمیتاتعفیہ الاعاصیر
یبکی علیہ غریب لیس یعرفہ وذوقرابتہ فے الحی مسرور
عبیدنے کہا(جب میں نے یہ اشعارپڑھناشروع کیے)تو(ان لوگوں میں سے ایک شخص نے مجھ سے کہاکہ تم ان اشعار کے کہنے والے کوجانتے ہو ان اشعارکاکہنے والا وہی شخص ہے جس کوہم نے ابھی دفن کیاہے۔یہ روایت ایک دوسری سند سے بھی نقل کی گئی ہےاور(اس میں)ان کا نام عمیربن شبرمہ (مروی)ہےاوردوسری روایت میں یہ بھی بیان زیادہ ہے کہ تم تومسافرہواوراس میت کو پہچانتے بھی نہیں ہوتواس پرروتے ہوحالاں کہ اس کا چچازاد بھائی (جو)اسی موضع میں (رہتا)ہے اس کی عورت پرقابض ہوگیاہے اوراس کے مال کواس نے اپنے قبضہ میں کرلیاہےاوراسی(میت) کے مکان میں رہتاہے ان کا تذکرہ ابوموسیٰ نے لکھاہےمگروہ اس امرپرنہیں دلالت کرتاہے کہ عبید صحابی تھے(ہاں یہ ضرورہے)کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پیشتراورآپ کے بعدبھی موجودتھے اور مسلمان بھی تھے۔شایدکہ رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں اسلام لائے تھے واللہ اعلم۔
۱؎اللہ نیکی نصیب کرے اورمیں اس خوش رہوں سختی ہی کے بعدآسانی ہوتی ہے٘یکایک اس حال میں کہ آدمی زندوں کے درمیان میں باعث رشک ہوتاہےپھروہ مرجاتاہے تواس کے ہمسایہ اس کو بھول جاتے ہیں٘اس پرایک ایساپردیس روتاہے جواس کوجانتابھی نہیں اور اس کے قرابت دار اپنے قبیلہ میں خوش ہوتے ہیں۔