بعض لوگوں نے ان کو ابن خلف حنظلی بیان کیاہے یعنی حنظلہ بن مالک بن زید مناہ بن تمیم کے اولادسےاوربعض نے ان کو محاربی کہاہے اوربعض نے ان کو ابوشعثاء یعنی اشعث بن سلیم کی پھوپھی کا چچابیان کیاہے ان کی حدیث نے اپنی پھوپھی سے انھوں نے عبیدہ سے نقل کرکے روایت کی ہے اور بعض لوگ کہتے ہیں کہ اشعث نے اپنی قوم کے نیک آدمی سے انھوں نے اپنی پھوپھی سے انھوں نے اپنے چچاعبیدبن خالدسے انھوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی ہے کہ آپ نے فرمایاکہ تم اپنی ازارکوٹخنوں سے اونچارکھو کیوں کہ اس میں پرہیزگاری اورپائداری زیادہ ہےدار قطنی نے ان کا نام عبیدہ بیان کیاہے یہ انھوں نے کچھ نہ کیا اوریہ بھی کہاہے کہ ان کوابن خلف یا ابن خالد کہنا غلط ہے بخاری نےاورنیزابن ابی حاتم نے اپنے والد سے نقل کرکے ان کا نام عبیدہ بیان کیاہےاوریہی صحیح ہے ان کاتذکرہ ابوعمراورابوموسیٰ نے لکھاہےمگربعض لوگوں نے ان کو عبیدہی بیان کیاہے۔ان کاتذکرہ پہلے گذرچکاہے۔
(اسد الغابۃ ۔جلد ۔۶،۷)