نے کہاہے کہ میں نے صحابہ میں عبیدہ نام سوائے عبیدہ بن حارث کے کسی کو نہیں پایا لیکن دارقطنی نے موتلف والمختلف میں ان کوعبیدہ بن خالد محاربی کہاہے اوربعض لوگوں نے ان کو ابن خلف کہاہے ان کی حدیث اشعث بن ابی شعثا ءسےروایت کی گئی انھوں نے اپنی پھوپھی سے انھوں نے عبیدہ سے انھوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی ہے اورشیبان نے کہاہے کہ اشعث نے اپنی پھوپھی سے انھوں نے اپنے والدکے چچاسے روایت کی ہے ان دونوں کے سوا دوسروں نے کہاہے کہ اشعث نے اپنی پھوپھی سے انھوں نے اپنے والد سے روایت کی ہے۔ابوعمر نے کہاہے کہ ان کے عبیدہ نام ہونے میں توکسی نے اختلاف نہیں کیاہاں ان کی حدیث کی سند اور ان کے والد کے نام میں اختلاف کاذکرکیاہے ابن ابی حاتم نے ان کو اپنے والد سے عبیدہ بفتح عین روایت کیاہے اوریہ بھی کہاہے کہ یہ ابن خالدہیں جوکچھ ان کی نسبت ابن ابی حاتم نے کہاہے وہی درست ہے ابن ماکولا نے ان کے نام کو بضم عین و فتح عین دونوں طرح سے بیان کیاہے اورکہاہے کہ یہ ابن خلف ہیں یہ حال عبیدبن خالد اور عبیدہ بن خالد کے تذکرے میں گذرچکاہے۔یہ تینوں نام ایک ہی شخص کے ہیں ان کا تذکرہ ابوعمرنے لکھاہے۔
(اسد الغابۃ ۔جلد ۔۶،۷)