لیثی ہیں۔ابوموسیٰ نے کہاہے کہ ان کوابن مندہ نے عبداللہ کے نام میں بیان کیاہے اور ان کا نسب نہیں اورابن شاہین نے ان کوعبیداللہ کے نام میں بیان کیاہےاورااپنی سندکے ساتھ عدی بن فضل سے انھوں نے داؤدبن ابی ہندسے انھوں نے ابوحرب بن ابی اسودویلی سے انھوں نے عبیداللہ بن فضالہ سے نقل کرکے روایت کی ہے کہ وہ کہتے تھے میں رسول خداصلی اللہ علیہ وسلم کے پاس(ایک سفرسے)آیاتوآپ نے فرمایاجس کو کوئی شناسا ہو وہ اپنے شناساکے یہاں اترے اورجس کا کوئی شناسانہ ہو وہ اہل صفہ کے پاس اترے (حسب الحکم)میں اہل صفہ کے پاس اتراجمعہ کے دن رسول خدا صلی اللہ وسلم منبرپرتشریف رکھتے تھے کہ ایک شخص نے بھوک کی شکایت کی آپ نے فرمایاعنقریب بڑے بڑے ظروف جولوگ تم سے زندہ رہیں گےان کے سامنے صبح وشام (دونوں وقت)کھانے کے لگائے جائیں گےاورکھان کھائیں گے کپڑے(ایسے پرتکلف)جیسے کعبہ کے پردے اس حدیث کو بہت سے لوگوں نے داؤدبن ابی ہندسے انھوں نے ابوحرب سے انھوں نے بجائے عبیداللہ بن فضالہ کے طلحہ بن عمرونصری سے روایت کی ہے۔یہ حدیث پہلے بیان ہوچکی ہے۔
(اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7)