۔زید بن ابی حبیب نے اسلم بن یزیداوریزیدبن اسحاق سے روایت کی ہے وہ دونوں عمیر بن ابی امیہ سے نقل کرتےتھےکہ ان کی ایک بہن مشرکہ تھیں وہ ان کو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس جانے کے متعلق بہت ستایاکرتی تھیں ایک روزانھوں نے اپنی بہن کو مخفی طورپر قتل کردیا۔ ان کے بہن کے بیٹوں نے جو اپنی ماں کومقتول پایا توانھوں نے بہت شور مچایاعمیر کویہ اندیشہ پیداہواکہ یہ لوگ کسی اورکوناحق قتل کردیں گے تووہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس گئےاورسب واقعہ آپ سے بیان کیاآپ نے فرمایاکہ کیاتم نے اپنی بہن کوقتل کردیاانھوں نے کہاہاں آپ نے فرمایاکیوں انھوں نے کہا اس وجہ سے کہ و ہ مجھے آپ کے پاس آنے کے متعلق بہت ستایاکرتی تھیں پس نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کی بہن کے بیٹوں کو بلوابھیجااوران سے پوچھا کہ تمھاری ماں کو کس نے قتل کیا ہے ان لوگوں نے کسی شخص کانام بتادیانبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے سب واقعہ بیان کردیااور ان کا خون معاف کردیاان سب لوگوں نے نہایت خوشی سے اس کو منظورکرلیا۔ان کا تذکرہ ابونعیم اورابوموسیٰ نے کیاہے۔اورابوعمیر نے ان کا نسب نہیں بیان کیاصرف یہ کہاہے کہ ان کا نام عمیر خطمی ہے۔اوراس واقعہ کو انھوں نے بھی بیان کیاہے عمیربن خرشہ ابن امیہ بن عامر بن خطمہ خطمی فارسی۔انھوں نے اس یہودیہ کوقتل کیاتھاجو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی ہجو کیاکرتی تھی۔
(اسد الغابۃ جلد بمبر 6-7)