قوم جن سے تھے۔ابوموسیٰ نے کہاہے کہ یہ ایک دوسرے شخص ہیں اورکہاہے کہ طبرانی نے ان کا تذکرہ لکھاہےبعض لوگوں کابیان ہے کہ طارق کے بیٹے ہیں ابن مندہ نے ان کا تذکرہ اپنے داداپر استدراک کرنے کے لیے لکھاہے۔احمد بن عبید؟بن ابی مریم نے عثمان بن صالح سے انھون نے عمرو جنی سے روایت کی ہے کہ وہ کہتےتھے میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس تھاآپ نے سورۂ نجم پڑھی اورسجدہ کیامیں نے بھی آپ کے ساتھ سجدہ کیا۔عثمان بن صالح مصری کہتےتھےمیں نے عمروبن طارق جنی کو دیکھاتومیں نے پوچھاکہ کیاآپ نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کودیکھاہے انھوں نے کہاہاں بلکہ میں نے آپ سے بیعت کی تھی اوراسلام لایاتھااورآپ کے پیچھے نماز صبح پڑھی تھی جس میں آپ نے سورۂ حج پڑھی تھی اوراس میں دوسجدے کیے تھے۔ان کا تذکرہ چونکہ ابوموسیٰ نے لکھاتھالہذا ہم نے بھی لکھ دیا تعجب ہے کہ یہ لوگ قوم جن کے لوگوں کو صحابہ میں ذکرکرتے ہیں حالانکہ ان لوگوں کے نام کسی سندصحیح سے منقول نہیں ایساہی ہے توجبریل و میکائیل کو صحابہ میں کیوں نہیں ذکر کرتے جن کے نام ایسی سند کے ساتھ منقول ہیں جس میں کچھ شبہ نہیں ہوسکتا۔
(اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7)