اسلمی۔یہ وہی ہیں جوحدیبیہ میں رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کوراہ بتاتے تھےپس انھوں نے شنیتہ الحنظل کے راستہ پر چلناشروع کیارسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایاکہ ثمینہ کی مثال بالکل اس دروازہ کی سی جس کی بابت اللہ عزوجل نے بنی اسرائیل سے فرمایاتھا کہ اس دروازہ سے سجدہ کرتےہوئے جاؤ اورحطتہ کہوجوشخص آج شب میں اس ثینہ سے باہر نکلاجائےگااس کے گناہ بخش دیے جائیں گے۔ان کا تذکرہ ابوعمراورابوموسیٰ نے لکھاہے۔
(اسد الغابۃ جلد بمبر 6-7)