۔کنیت ان کی ابوزید تھی انصاری ہیں۔اپنی کنیت ہی سے زیادہ مشہورہیں بیان کیاجاتاہے کہ یہ بنی حارث بن خزرج سے ہیں اوربعض لوگوں کاقول ہے کہ یہ نہ اوس سے نہ خزرج سے ہیں۔ ہم انشاءاللہ تعالیٰ کنیت کے باب میں ان کا تذکرہ پورالکھیں گے۔انھوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ کئی غزوہ کیےاوررسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے سرپرہاتھ پھیراتھااوران کو خوبصورتی کی دعادی تھی ہمیں خطیب عبداللہ بن ابی نصر نے خبردی وہ کہتےتھے ہم کو نقیب طراد بن محمد نے اجازۃً خبردی وہ کہتےتھے ہمیں ابوالجیش بن بشران نے خبردی وہ کہتےتھے ہمیں ابوعلی بن صفوان نے خبردی وہ کہتےتھے ہمیں عبداللہ بن محمد بن عبیدنے خبردی وہ کہتےتھے ہم سے ابوخثیمہ یعنی زہیر نے بیان کیاوہ کہتےتھے ہم سے علی بن حسن بن شقیق نے بیان کیاوہ کہتےتھےہمیں حسین بن واقد نے خبردی وہ کہتےتھے ہم سے ابونہیک ازدی نے عمروبن اخطب سے روایت کرکے بیان کیاوہ کہتےتھے ایک مرتبہ رسول خداصلی اللہ علیہ وسلم نے پینے کے لیے پانی مانگا تومیں پانی لایااس میں بال پڑاہواتھا میں نے وہ بال نکال لیااورپانی آپ کو دے دیا آپ نےفرمایااللہ اس کو جمال عنایت کر۔ ابو نہیک کہتےتھے(اس دعاکا اثریہ تھاکہ)میں نے ان کو ترانوے برس سے زیادہ کی عمرمیں دیکھا ان کے سر میں اورڈاڑھی میں کوئی بال سفید نہ تھابعض لوگوں کابیان ہے کہ ان کی عمرسوسے تجاوزہوگئی تھی اوران کے سراورڈاڑھی میں صرف چند بال سفید تھے۔یہ عمرود؟میں عزرہ بن ثابت کے ان سے انس بن سیرین نےاورابوالخلیل نے اورعلیابن احمد نے اورتمیم بن حویص وغیرہم نے روایت کی ہے انھوں نے خاتم نبوت کی زیارت کی تھی کہتےتھے وہ ایسی تھی جیسے سیاہ گھنڈی۔ ان کا تذکرہ تینوں نے لکھاہے۔
(اسد الغابۃ جلد بمبر 6-7)