ان کے نام میں اختلاف ہے۔طبرانی نے اپنی سند میں ان کو اسی طرح ذکر کیا ہے۔ ہمیں ابوموسیٰ نے کتابتہً خبردی وہ کہتےتھے ہمیں جال اورکوشیدی نے خبردی وہ دونوں کہتےتھے ہمیں ابن بریدہ نے خبردی نیزابوموسیٰ کہتےہیں کہ ہمیں ابوعلی نے خبردی وہ کہتےتھے ہمیں ابونعیم نے خبردی وہ دونوں کہتےتھےہم سے سلیمان بن احمد نے بیان کیاوہ کہتےتھے ہم سے عمروبن حفص سدوسی نے بیان کیاوہ کہتےتھے ہم سے عاصم بن علی نے بیان کیاوہ کہتےتھے ہم سے قیس بن ربیع نے
اعمش سے انھوں نےابوسفیان سے انھوں نے جابرسے نقل کرکے بیان کیا وہ کہتےتھے کہ انصار میں سے ایک شخص جن کو لوگ عمروبن حبہ کہتےتھے اوران کو سائب کا ایک منترمعلوم تھاآئے اور انھوں نےعرض کیاکہ یارسول اللہ آپ نے منتروغیرہ سے ممانعت فرمائی ہےاورمجھے سانپ کا ایک منترمعلوم ہے چنانچہ وہ منتر انھوں نےآپ کوسنایاآپ نےفرمایااس قسم کے منترمیں کچھ مضائقہ نہیں نیزایک اورشخص انصارمیں سے آئے اوروہ بچھوکامنترجانتےتھے ان سے آپ نے فرمایا کہ جو شخص تم میں سے اپنے بھائی کونفع پہنچاسکے وہ پہنچائے اس حدیث کو ابومعاویہ وغیرہ نے اعمش سے روایت کیاہے انھوں نےان کا نام عمروبن حزم بیان کیاہے اورابوالزبیر نے جابر سے روایت کیاہے انھوں نے بھی ان کانام عمروبن حزم بیان کیاہے یہی صحیح ہے۔ان کا تذکرہ ابونعیم اورابوموسیٰ نے لکھاہے۔
(اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7)