۔یہ بنی عامربن لوی کے حلیف تھے۔غزوہ بدر میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہمراہ شریک تھے۔ہم سے عبیداللہ بن احمد نے اپنی سند کے ساتھ یونس بن بکیر سے انھوں نے ابن اسحاق سے ان لوگوں کےنام میں جو غزوہ بدرمیں شریک تھےعمروبن عوف مولائے سہیل بن عمرکانام بھی روایت کرکے بیان کیاابن اسحق نے ان کو سہیل مولیٰ لکھاہےمگراورلوگوں نے ان کو ان کاحلیف بیان کیاہے۔اوربعض نے یہ بیان کیاہے کہ یہ مدینے کے رہنے والے ہیں۔اوران کے کوئی اولاد نہ تھی۔ان سے مسور بن محزمہ نے ایک حدیث روایت کی ہے ہم سے اسماعیل اورابراہیم وغیرہمااپنی سندوں کے ساتھ ابوعیسیٰ ترمذی سے روایت کرکے بیان کرتےتھے کہ وہ کہتےتھے ہم سے سوید بن نصر نے حدیث بیان کی وہ کہتےتھےہم سے عبداللہ بن معمراوریونس نے زہری سے روایت کرکے بیان کیاکہ ان سے عروہ نے بیان کیااورعروہ سے مسوربن محزمہ نے بیان کیا کہ عمرو بن عوف نوبنی عامر بن لوی کے حلیف تھے اورغزوہ بدر میں ہمراہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے شریک تھےبیان کرتےتھے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ابوعبیدہ بن جراح کو بحرین کی طرف روانہ فرمایاتھا تووہ بحرین سے مال لے کر واپس آئے۔پھر جب انصار نے ابوعبیدہ کے واپس آنے کی خبر سنی تونمازفجر کے بعد رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنےگئےجب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان لوگوں کودیکھاتوتبسم فرمایا۔پھرآپ نے فرمایامیں سمجھتاہوں کہ تم لوگوں نے ابوعبیدہ کے کچھ لانے کی خبرسنی ہےلوگوں نے عرض کیاہاں۔تب آپ نے فرمایاکہ خوشی کرو اورجو چیز تمھیں خوش کرے اس کی امید رکھو واللہ میں تم لوگوں پر فقرسے نہیں ڈرتابلکہ اس بات سے ڈرتاہوں کہ تم لوگوں پردنیاکشادہ کردی جائے گی جیساکہ تم سے اگلوں پر کشادہ کردی گئی تھی اورتم لوگ بھی ویسی ہی کشمکش کروگے جیسے اگلوں نے کی تھی اوروہ تم کو بھی ہلاک کرے گی جیسااگلوں کو اس نے ہلاک کیاتھا۔ان کاتذکرہ تینوں نے لکھاہے۔
(اسد الغابۃ جلد بمبر 6-7)