قیسی۔ان کا ذکرمشمرخ بن خالد کی حدیث میں ہے۔علی بن حجرسعدی نے روایت کی ہے وہ کہتےتھے مجھ سے میرے والد نے بیان کیاکہ میرےدادامشمرخ بن خالد کہتےتھے ہم قبیلۂ عبدالقیس کے وفد میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے حضور میں حاضر ہوئے تومجھے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک چادرعنایت فرمائی اور ایک کنواں جوجنگل میں تھادیاعلی بن حجر کہتےہیں کہ میں نے قبیلۂ بنی عوف کی ایک بڑھیاسے سناوہ کہتی تھےکہ مشمرخ وہاں سے ہجرت کرگئے اوروہ کنواں اپنے چچاکے بیٹے عمروبن بداح کے لئے چھوڑ گئے جن کے بارے میں شاعرکایہ شعرہے۔
۱؎ وانی لمختارالجہاد وتارک لعمروبن بداح کتب الفوارس
ان کا تذکرہ ابن مندہ اورابونعیم نے لکھاہےکہ بعض متاخرین نے ان کو ذکرکیاہےمگران کا اسلام معلوم ہے نہ صحابی ہونا صرف ایک شعرمیں ان کاذکرآیاہے اور وہی شعرذکرکیاہے جوہم لکھ چکے۔
۱؎ترجمہ میں جہاد کواختیارکرنا چاہتاہوں اور سب مال ومتاع عمروبن بداح سردار شہسواروں کے لیے چھوڑناپسند کرتاہوں۱۲۔
(اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7)