بن عمروبن مازن بن عدی بن عمروبن ربیعہ خزاعی۔علقمہ کے بھائی ہیں۔ان کو بعض نے ابن ابی فعواء بیان کیاہے ہمیں عبدالوہاب بن علی بن سکینہ نے اپنی سند سلیمان بن اشعث تک پہنچاکرخبردی وہ کہتےتھے ہم سے محمدبن یحییٰ بن فارس نے بیان کیاوہ کہتےتھےہم سے نوح بن یزید بن سباء مودب نے بیان کیاوہ کہتےتھے ہم سے ابراہیم بن سعد نے بیان کیاوہ کہتےتھے مجھ سے ابن اسحق نے عیسیٰ بن معمرسے انھوں نے عبداللہ بن عمرو بن فعواء خزاعی سے انھوں نے اپنے والد سے روایت کرکے بیان کیاکہ وہ کہتےتھے رسول خداصلی اللہ علیہ وسلم نے بعد فتح مکہ کےمجھے بلایا۔ آپ کاارادہ یہ تھاکہ میرے ہاتھ کچھ مال ابوسفیان کے پاس بھیجیں۔تاکہ وہ اس کومکے میں اہل قریش پر تقسیم کردیں پس آپ نے مجھ سے فرمایاکہ اپنے ساتھ کے لیے کسی کو تلاش کرلو۔اسی اثنا میں عمروبن امیہ ضمری میرے پاس آئے اورانھوں نے کہاکہ مجھے یہ خبرمعلوم ہوئی ہے کہ تم سفرکا ارادہ رکھتےہواورتم کو ساتھی کی تلاش ہے میں نے کہاہاں وہ بولے میں تمھارے ساتھ چلوں گا۔ پس میں رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں گیااورمیں نے عرض کیاکہ ساتھی مجھے مل گیاآپ نے پوچھاکون میں نے کہاعمروبن امیہ توآپ نے مجھ سےفرمایاکہ جب ان کی قوم کے آبادی کےقریب پہنچنا توہوشیار رہنالوگوں کاقول ہے کہ قبیلہ بکر کے لوگوں کی دوستی پر اطمینان نہ کرناچاہیےان کا تذکرہ تینوں نے لکھاہے۔
(اسد الغابۃ جلد بمبر 6-7)