سلمی۔امام مالک بن انس نے ہلال ابن اسامہ سے انھوں نے عطاء بن یسارسے انھوں نے عمر بن حکم سلمی سےروایت کی ہے کہ وہ کہتےتھے میں(ایک مرتبہ)رسول خداصلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضرہوااورمیں نے عرض کیا کہ یارسول اللہ میری ایک لونڈی میری بکریاں چرایا کرتی تھی میں ایک روز چراگاہ توایک بکری میں نے کم پائی اس سے پوچھا تواس نے کہاکہ اے بھیڑیا لے گیامجھے بہت رنج ہوااورآخرمیں بھی آدمی تھا میں نے اس لونڈی کو ایک طمانچہ ماردیا اور میں نے ایک (مسلمان)غلام آزاد کرنے کی نذرکی تھی۔کیااس لونڈی کوآزادکردوں تووہ نذرپوری ہوجائے گی۔نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس لونڈی کوبلاکرپوچھا کہ اللہ کہاں ہے لونڈی نے کہاآسمان میں پھر آپ نےپوچھامیں کون ہوں اس نے کہا کہ آپ اللہ کے رسول ہیں پس آپ نے عمربن حکم سے فرمایا کہ یہ مومن ہے اس کو آزاد کردو۔اس کے بعدپھرراوی نے کاہنوں کااورفال بد کا تذکرہ کیاہے بعض لوگوں نے کہاہے کہ ان عمرکی وفات ۵۷ھ ہجری میں ہوئی ان کاتذکرہ ابن مندہ اورابونعیم نے لکھا ہےاورابن مندہ اورابونعیم نے لکھاہے اورابن مندہ نے کہاہے کہ اس روایت میں امام مالک سے غلطی ہوگئی صحیح نام ان کا معاویہ ابن حکم ہے۔ابن مدینی اوربخاری وغیرہما کابھی یہی قول ہے۔
(اسد الغابۃ جلد بمبر 6-7)