بن ابی ضرار بن عاذبن مالک بن خزیمہ۔ان خزیمہ کادوسرانام مصطلق ہے۔بیٹے تھے سعد بن کعب بن عمروکے خزاعی مصطلقی ہیں ۔جویریہ بنت حارث بن ابی ضرارزوجہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے بھائی تھےان سے ابووائل اورابواسحق سبیعی نے روایت کی ہے۔ابوحذیفہ نے زہیرسے انھوں نے ابواسحاق سبیعی سے انھوں نے عمروبن حارث سے جورسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کی زوجہ کے بھائی تھےروایت کی ہے کہ وہ کہتےتھےکہ رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی وفات کے وقت نہ کوئی دینارچھوڑاتھا نہ درہم نہ کوئی لونڈی چھوڑی اور نہ کوئی غلام اور نہ کوئی اورچیزآپ نے صرف ایک سفید خچرچھوڑاتھااورکچھ ہتھیاراورایک زمین جوبطور صدقہ کے تھی ان کا تذکرہ ابوعمرنے اسی طرح لکھاہے اوران کا نسب بھی ویساہی بیان کیاہے جیساہم نے بیان کیا۔مگرابوموسیٰ نے ان کا نسب اس طرح بیان کیاہے عمروبن حارث بن ابی ضراربس اس سے زیادہ نسب انھوں نے نہیں بیان کیا۔
میں کہتاہوں کہ ابوموسیٰ کاخیال ہے کہ یہ عمروعمروبن حارث مصطلق کے علاوہ کوئی اورشخص ہیں جن کا تذکرہ ابن مندہ نے لکھاہے اورہم انشاءاللہ اس کے بعد ان کاتذکرہ لکھیں گے ابوموسیٰ نے ان سے یہ حدیث بھی روایت کی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایاجوشخص چاہے کہ قرآن کو اس طرح پڑھے جیساکہ وہ نازل ہواہے تواس کو چاہیے کہ ابن مسعود کے لہجہ میں پڑھے اورابن مندہ نے بیان کیاہے کہ علی عسکری نے ابن عمرواورعمروبن حارث بن مصطلق کے درمیان میں فرق نکالاہےمگریہ دونوں ایک ہیں ابن مندہ اورابونعیم دونوں نے صرف عمروبن حارث بن مصطلق خزاعی کوذکرکیاہے اورکہاہے کہ یہ ام المومنین جویریہ کے بھائی ہیں اوروہ دونوں حدیثیں بھی لکھی ہیں جوابوموسیٰ نے روایت کی ہیں اس میں شک نہیں کہ ان کودوگناغلطی ہے۔ابن مندہ اورابونعیم نے ان کے نسب سے حارث اور مصطلق کے درمیان کے نام نکال ڈالے ہیں ممکن ہے کہ ابن مندہ کو کوئی غلط نسخہ ملاہوجس میں یہ نام ہوں اورابونعیم نے ان کی متابعت کی ہواورخود غورنہ کیاہومگر تعجب یہ ہےکہ ابونعیم نے حضرت جویریہ کانسب بالکل ویسا ہی بیان کیاہے جیساہم نے ذکرکیااورعمروبن حارث بن مصطلق کی بہن بھی ان کو بیان کیاہے ابن مندہ نے حضرت جویریہ کہ متعلق ایک عجیب بات یہ لکھی کہ رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کوغزوۂ اوطاس میں کافرقیدیوں کے ساتھ پایاتھا پھران کو آزادکرکے آپ کاان سےشعبان ۵ھ ہجری میں نکاح کیاحالانکہ غزوہ اوطاس فتح مکہ کے بعد ۸ھہجری میں ہواہے پس ضرورہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے قبل قید ہونے کے نکاح کیاتھاواللہ اعلم۔
(اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7)