۔قوم جن سے تھے۔ہم نے ان کاتذکرہ محض حافظ ابوموسیٰ کی پیروی کرنےکے لیے لکھ دیا۔ہمیں ابوموسیٰ نے اجازۃًخبردی وہ کہتےتھےہمیں ابوالخیر یعنی محمدبن رجاء نے خبردی وہ کہتےتھے ہم سے احمد بن ابی القاسم نے بیان کیاوہ کہتےتھے ہم سے احمد بن عمرونے بیان کیاوہ کہتےتھے ہم سے عمروبن علی نے بیان کیاوہ کہتےتھے ہم سے سلم بن قتبہ نے بیان کیاوہ کہتےتھےہم سے عمروبن نیان عنبری نے بیان کیا وہ کہتےتھے ہم سے ابوعیسیٰ سلام نے بیان کیاوہ کہتےتھےہم سے صفوان بن معطل سلمی نے بیان کیاوہ کہتےتھے ہم لوگ حج کے لیے جارہے تھے جب ہم مقام معرج میں پہنچے تو ہم لوگوں نے ایک سانپ کودیکھاجوتڑپ رہاتھاتھوڑی ہی دیر کے بعدوہ مرگیاہم میں سے ایک شخص نے ایک کپڑانکالااوراس سانپ کو اس میں لپیٹ کرزمین میں دفن کردیاپھرجب ہم مکہ پہنچے تو ایک روزہم کعبہ میں تھےکہ ایک شخص آیااوراس نے ہم لوگوں سے کہا کہ عمروبن جابرتم میں سے کس نے دفن کیاتھاہم لوگوں نے کہاہم عمروبن جابرکونہیں جانتےاس نے کہااس سانپ کو کس نے دفن کیاتھاہم لوگوں نےکہا اس شخص نے۔اس نے کہااللہ تمھیں جزائے خیردے وہ قوم جن کے ان نوآدمیوں میں سے ایک شخص تھاجورسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کے حضورمیں قرآن سننے کے لیے حاضرہوئےتھے اس وقت جن کے مسلمانوں اورکافروں میں لڑائی ہورہی تھی اسی لڑائی میں وہ شخص ماراگیاتھاپس اگرتم لوگ چاہوتواس کپڑے کے عوض میں دوسراکپڑاہم تمھیں دیں ہم لوگوں نے کہانہیں ہم معاوضہ نہ لیں گے۔ان کا تذکرہ ابوموسیٰ نے لکھاہے۔
(اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7)