بن عقبہ بن نوفل بن عبدمناف بن زہرہ بن کلاب۔انھوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کازمانہ پایاتھااورفتح دمشق میں شریک تھےاورفتوحات جزیرہ میں بھی شریک تھے ۔سیف بن عمرنے ابوعثمان سے انھوں نے خالداورعبادہ سے روایت کی ہے کہ وہ کہتےتھے فتح دمشق کے بعد حضرت ابو عبیدہ کے پاس حضرت عمرکاخط آیا کہ عراق کا لشکرعراق بھیج دو۔اورسیف نےمحمد اورطلحہ اور مہلب اورعمرواورسعیدسے روایت کی ہے وہ کہتےتھےجب ہاشم بن عتبہ جلولاء سے مدائن واپس آئے اور اس وقت اہل جزیرہ ہرقل کی مددبمقابلہ اہل حمص کرنے کے لیے لشکرجمع کررہے تھے تو حضرت سعد نے اس حال کی اطلاع امیرالمومنین حضرت عمرکودی انھوں نے لکھاکہ عمربن مالک بن عتبہ بن نوفل بن عبدمناف کوکچھ لشکردے کرادہربھیج دوچنانچہ وہ لشکرلے گئےاورجولوگ وہاں جمع تھے ان کا محاصرہ کرلیایہاں تک کہ وہ لوگ جزیہ دینے پر راضی ہوگئے پھروہ مقام قرقیسیا میں گئے وہاں کے لوگوں نےبھی جزیہ پرمصالحت کرلی۔یہ سب حال حافظ ابوالقاسم دمشقی نے تاریخ دمشق میں لکھاہے۔
(اسد الغابۃ جلد بمبر 6-7)