قبیلہ بنی خنساء بن مبذول سے ہیں انصاری ہیں بدرمیں شریک تھےاس کوابن مندہ نے ابن اسحاق سے نقل کیاہے فرمایامگرابونعیم نے کہاہے کہ یہ غلط ہے کیونکہ عمروبن غنم خنساء کے دادا ہیں جن کی طرف بنی خنساءبن مبذول بن غنم منسوب ہیں ابن اسحاق نے ایساہی بیان کیاہےابونعیم نے ان کو شرکاء بدر میں بیان کیاہے ایک ابوداؤد مازنی جن کا نام عمروبن عامر بن مالک بن خنساء ہے اوردوسرے سراقہ بن عمروبن عطیہ بن خنساءاگرکوئی صحیح نسخہ دیکھاجائےتویہ غلطی ظاہر ہوجاتی ہے عمروبن مازن اسلام سے سوبرس پہلے مرچکے تھے۔ان کاتذکرہ ابن مندہ اورابونعیم نے لکھاہے۔
میں کہتاہوں کہ ابن مندہ نے جو ابن اسحاق سے شرکائے بدر میں عمروبن مازن کانام نقل کیاہے یہ صحیح ہے یونس بن بکیرنے ابن اسحاق سے شرکائے بدر کے ناموں میں روایت کی ہے کہ بنی خنساء بن مبذول بن عمرو بن غنم بن مازن بن نجارسے ابوداؤد یعنی عمیربن عامربن مالک اورعمروبن مازن اور سراقہ بن عمروبن عطیہ تین آدمی تھے یہ روایت میں عمروبن مازن کا نام نہیں ذکرکیالہذا ابن مندہ پر کوئی اعتراض نہیں۔اورابونعیم نے ابن اسحاق سے ابراہیم بن والی روایت نقل کی ہے جس میں عمرو بن مازن کانام نہیں ہے ابن اسحاق کے شاگردوں میں اس قسم کااختلاف اکثرہوتاہے۔
(اسد الغابۃ جلد بمبر 6-7)