غاضری۔ان کی حدیث میں اختلاف ہے ان سے ابن عائد نے روایت کی ہے کہ یہ کہتے تھےمیں رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس گھٹنے سے گھٹنا ملائے ہوئے بیٹھاتھاکہ ایک شخص آیا اوراس نے کہاکہ یانبی اللہ آپ اس شخص کے بارے میں کیافرماتے ہیں جس کے پاس خیرات کرنے کوکچھ مال نہ ہونہ اسے فی سبیل اللہ جہاد کرنے کی قوت ہو وہ لوگوں کے نمازپڑھتےہوئےجہادکرتے ہوئے صدقہ دیتےہوئے دیکھتاہےمگرخود کچھ نہیں کرسکتا آپ نے فرمایاوہ اچھی بات کرے اوربد گوئی چھوڑدے اللہ اس کو اسی سے ان لوگوں کےساتھ جنت میں داخل کرےگا۔ان کا تذکرہ ابن مندہ نے لکھاہے۔
(اسد الغابۃ جلد بمبر 6-7)