بن سعد۔ابوحدردیعنی سلامہ بن عمرواسلمی کے والد ہیں ان کاتذکرہ جعفر نے لکھاہے اورکہاہے کہ ان کی حدیث کی سند میں اختلاف ہے۔محمد بن یحییٰ قطعی نے حجاج سے انھوں نے حماد سے انھوں نے محمد بن اسحاق سے انھوں نے یزید بن عبداللہ بن قسیط سے انھوں نے ابوحدرداسلمی سے انھون نے اپنے والد سے روایت کی ہے کہ رسول خداصلی اللہ علیہ وسلم نے ان کواورابوقتادہ اور محلم بن جتامہ ایک چھوٹاسالشکر دیکر اضم کی طرف بھیجاتھاراستہ میں ان کو عامر بن اضبط اشجعی ملااور اس نے ان کو اسلام کے طریقہ کے موافق سلام کیامگرمحلم بن جثامہ نے اس کو قتل کردیا اور اس کا سب مال لے لیا جب یہ سب لوگ رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے اورآپ سے سب واقعہ بیان کیاتو آپ نے فرمایاکہ کیاتم نے اس کو قتل کردیاباوجود یکہ وہ مسلمان تھابعد اس کے یہ آیت نازل ہوئی۱؎یاایھاالذین آمنوااذاضربتم فی سبیل اللہ فتبینواس حدیث کو ابوخالدنے ابن اسحاق سے انھوں نے ابوقسیط سے انھوں نے قعقاع سے انھوں نے یزیدبن قسیط سے انھوں نے قعقاع بن عبداللہ بن ابی حدردسے انھون نے اپنے والد عبداللہ بن ابی حدردسے روایت کیاہےکہ وہ کہتےتھےہمیں رسول خداصلی اللہ علیہ وسلم نے ایک لشکر کے ساتھ بھیجا واللہ اعلم۔
(اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7)