۔ابوعمرنے کہاہے کہ یہ صحابی ہیں ۔مجھے ان کا نسب معلوم نہیں۔یہ عمرو بن شرجیل ہمدانی نہیں ہیں کنیت ان کی ابومیسرہ ہے حضرت ابن مسعود کے شاگردتھے۔ابوموسیٰ نے کہاہے کہ ابوعبدالرحمن نسائی نے اپنی سنن میں ابوکریب سے انھوں نے ابومعاویہ سے انھوں نے اعمش سے انھوں نے ابوعمار سے انھوں نے عمروبن شرجیل سے انھوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی ہے کہ آپ سے انھوں نےپوچھاکہ جوشخص ہمیشہ روزہ رکھتاہو اس کے بارے میں آپ کیافرماتے ہیں الخ ابوزکریانےکہاہے کہ عمروشرجیل سے ابوعطیہ وداعی سے جن کانام مالک بن عامرتھا روایت کی ہے یہ اعمش کاقول ہے۔یہ دونوں ایک ہیں۔تابعی ہیں بعض لوگ کہتےہیں کہ انھوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا زمانہ پایاہے۔ہمیں عمربن محمد بن طبرزدنے خبردی وہ کہتےتھے ہم سے محمد بن عبد بن عامر نے بیان کیاوہ کہتےتھے ہم سے ابراہیم بن اشعث نے بیان کیاوہ کہتےتھے ہم سے فضیل بن عیاض نے شقیق سے انھوں نے عمروبن شرجیل سے روایت کرکےبیان کیاکہ وہ کہتےتھے رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایاسب سے پہلے قیامت کےدن جس چیز کا فیصلہ کیاجائے گاوہ خون کا فیصلہ ہوگامقتول قاتل کاہاتھ پکڑے ہوئے آئے گااورکہے گاکہ اے میرے پروردگار اس سے پوچھ کہ اس نے مجھے کیوں قتل کیاپس اللہ پوچھےگاکہ تونے اسے کیوں قتل کیاکوئی توکہےگاکہ میں نے اس واسطے قتل کیاکہ اللہ کی عزت قائم رہے(وہ چھوڑدیاجائےگا)اورکوئی کہے گاکہ میں نےاس واسطے قتل کیاتھاکہ فلاں شخص کی عزت قائم ہوجائے اللہ فرمائے گاکہ اس دوسرے پر اس کاگناہ نہ ہوگا۔ ان کا تذکرہ ابوعمر اورابوموسیٰ نے لکھاہے۔
(اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7)