ابن واثلہ۔کنیت ان کی ابوالطفیل تھی۔ابن شاہین نے ان کا تذکرہ اسی طرح لکھاہے مبار ک بن فضالہ نے کثیر یعنی ابومحمدکوفی سے انھوں نے عمروبن واثلہ سے روایت کی ہے کہ وہ کہتےتھےایک مرتبہ رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم مسکرائے یہاں تک کہ دندان مبارک کھل گئے پھرآپ نے فرمایاکہ تم لوگ مجھ سے کیوں نہیں پوچھتے کہ میں کیوں ہنسا سب نے عرض کیاکہ اللہ اوراس کے رسول کو خوب علم ہے آپ نے فرمایااس وقت مجھے اس بات پر ہنسی آئی کہ کچھ لوگ ایسے ہیں کہ وہ زنجیروں میں باندھ کرکشاں کشاں جنت کی طرف لائے جاتے ہیں اوروہ خودآنا نہیں چاہتےصحابہ نے عرض کیاکہ یارسول اللہ یہ کیابات ہےآپ نے فرمایاعجم کے کچھ قومیں ہوں گی جن کو مہاجرین قید کرکے اسلام میں داخل کریں گے وہ خوداسلام میں داخل ہونانہ چاہتے ہوں گے۔ان کا تذکرہ ابوموسیٰ نے لکھاہے۔
(اسد الغابۃ جلد بمبر 6-7)