۔ضمری حجازی خبث الجمیش میں جوسیف البحر کا علاقہ ہے رہتےتھے۔فتح مکہ کے سال اسلام لائےتھےاورنبی صلی اللہ علیہ وسلم کی صحبت سے مشرف ہوئےتھےاورآپ سے احادیث کی کی روایت کہ ہے۔ہمیں ابویاسربن ابی حبہ نے اپنی سند کے ساتھ عبداللہ بن احمد سے نقل کرکے خبر دی وہ کہتےتھے مجھ سے میرے والد نے بیان کیاوہ کہتےتھے ہمیں ابوعامر نے خبردی وہ کہتےتھے ہم سے عبدالملک یعنی ابن حسن حارثی نے بیان کیاوہ کہتےتھے ہم سے عبدالرحمن بن ابی سعید نے بیان کیاوہ کہتےتھے میں نے عمارہ بن جاریہ ضمری سے سنا وہ کہتےتھے میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا خطبہ منیٰ میں سناآپ کے خطبہ میں ایک مضمون یہ بھی تھاکہ کسی مسلمان کودوسرے مسلمان کا مال حلال نہیں ہے مگرجو وہ اپنی خوشی سے دے دے یہ کہتےتھےجب میں نے اس کو سناتومیں نے کہاکہ یا رسول اللہ بتائیےاگرمیں اپنے چچازاد بھائی کی بکریوں میں سے کوئی بکری لے لوں تو مجھ پر کیاہوگا آپ نے فرمایاکہ اگروہ بکری ایسی ہوکہ چھری چاقو کی برداشت کرسکتی ہے تواس کو نہ لو ان کو حضرت عمربن خطاب نے اوربقول بعض حضرت عثمان نے بصرہ کاقاضی بنایاتھا۔
(اسد الغابۃ جلد بمبر 6-7)