خزاعی اوربعض لوگ ان کانام عمربتاتےہیں یہ قبیلہ خزاعہ کی طرف سے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے تھے۔حکم بن عتبہ نے مقسم سے انھوں نے ابن عباس سے روایت کی ہے کہ عمرابن سالم خزاعی جب نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضرہوئے تویہ شعرآپ کے سامنے پڑھا۔
۱؎ لاہم انی ناشد محمدا حلف ابینا وابیہ الاتلدا
۱؎ترجمہ۔کچھ غم میں محمد کو ؟دلاؤنگا۔اوران کے باپ دادا کی
اس کے ساتھ اورشعربھی تھےہم ان کوعمروبن سالم کے نام میں انشاءاللہ تعالیٰ ذکرکریں گے ان کا تذکرہ ابن مندہ اورابونعیم نے لکھاہے اورابونعیم نے کہاہے کہ بعض متاخرین نے ان کا تذکرہ لکھاہے اورکہاہے کہ بعض لوگوں نے ان کا عمروبتایاہے میں کہتاہوں کہ ابونعیم ہی کاقول صحیح ہے اورابن مندہ کے قول میں غلطی ہوگئی ہے۔
(اسد الغابۃ جلد بمبر 6-7)