عمرو بن عثمان ثقفی مدنی کے دادا ہیں۔ ان کی حدیث یہ ہے کہ رسول خدا ﷺ نے (ایک مرتبہ) کیچڑ کی وجہس ے اپنی سواری پر اشارہ سے نماز پڑھی سجدہ آپکا آپ کے رکوع سے زیادہ پست ہوتا تھا۔ ان کا تذکرہ بو عمر نے لکھا ہے۔ میں کہتا ہوں کہ ابو عمر نے ان کا تذکرہ اسی طرح پر لکھا ہے مگر ہمیں اسمعیل بن عبید اللہ وغیرہ نے اپنی سند سے ترمذی تک خبر دی وہ کہتے تھے ہمسے یحیی بن موسی نے بیان کیا وہ کہتے تھے ہم سے شبابہ بن سوار نے بیان کیا وہ کہتے تھے ہمیں عمر بن رباح نے کثیر بن زیاد سے انھوںنے عمرو بن عچمان سے انھوں نے یعلی بن مرہ سے انھوں نے اپنے والد سے انھوں نے ان کے دادا سے روایت کر کے خبر دی کہ سب لوگ نبی ﷺک ے ہمراہ تھے انتفاقا ایک تنگ رہگذر میں پہنچے اور نماز کا وقت آگیا اوپر سے پانی برس رہا تھا اور نیچے کیچڑ تھی تو سول خدا ﷺ نے اپنیس واری پر اذان دی اور انی سوری ہی پر آگے بڑھ گئے اور اشارہس ے نماز پڑھائی آپ اپنا سجدہ رکوع سے زیادہ پست کرتے تھے۔ پس ترمذی نے ان کا نام یعلی بن مرہ بتایا اس بنا پر یہ حدیث یعلی کی ہوگی نہ امید کی۔
(اسد الغابۃ جلد نمبر ۱)