(سیّدہ )اُمیمہ( رضی اللہ عنہا)
اُمیمہ،ابو ہریرہ کی والدہ، ابو موسیٰ نے جن روایات کی مجھے اجازت دی،ان میں ذکر کیا، کہ ابو علی نے ابو نعیم سے،انہوں نے سلیمان بن احمد سے ،انہوں نے محمد بن اسحاق بن شاذان سے،انہوں نے اپنے والد سے انہوں نے سعد بن الصلت سے ،انہوں نے یحییٰ بن علاء سے،انہوں نے ایوب سختیانی سے، انہوں نے محمد بن سیرین سے،انہوں نے ابو ہریرہ سے روایت کی کہ حضرت عمر نے انہیں بُلا بھیجا ،تا کہ انہیں کسی علاقے کی حکومت عطا کریں،لیکن انہوں نے انکار کردیا،خلیفہ نے کہا،کیا تم حکومت میں حِصہ لینے سے انکار کرتے ہو،حالانکہ تم سے ایک بہتر شخص نے اس کی خواہش کی تھی،انہوں نے جواب دیا،امیر المو ٔمنین! وہ نبی بن نبی تھے،جبکہ میں ابو ہریرہ پسر امیمہ ہوں،میں تین اور دو امور سے ڈرتا ہوں،(خلیفہ نے کہا ، تم نے پانچ کیوں نہیں کہا؟) میں ڈرتا ہوں کہ (ا)کوئی بات بغیر از عِلم کے کہہ دوں (۲) بغیر از حکم کے فیصلہ کردوں (۳) میری پیٹھ پر کوڑے برسائے جائیں (۴) میرا مال چھین لیا جائے(۵) اور میری آبرو خاک میں ملا دی جائے،ابو موسٰی نے ان کا ذکر کیا ہے،طبرانی نے ان کا نام میمونہ لکھا ہے۔