ابن مضرس بن اوس بن حارثہ بن لام بن عمروبن طریف بن عمروبن ثمامہ بن مالک بن حدعان بن ذہل بن رومان ابن جندب بن خارجہ بن سعد بن قطرہ بن طی یہ اپنی قوم کے سردارتھے اورریاست کی وجہ سے عدی بن حاتم سے دشمنی رکھتے تھے۔ان کے والد بھی بڑی ریاست والے تھے یہ وہی عروہ ہیں جنکے ساتھ خالد بن ولید نے عنینہ بن حصین فزاری کوبھیجاجبکہ انھوں نے ان کوزمانہ ردت میں قید کرکے ابوبکرصدیق کے پاس بھیجاتھا ہم کواسمعیل بن عبید اورابراہیم ابن حمید وغیرہمانے اپنی سندوں کوابوعیسیٰ محمدبن عیسیٰ تک پہنچاکرخبردی وہ کہتےتھےہم سے ابن ابی عمرنے بیان کیاوہ کہتے تھےہم سے سفیان نے داؤدبن ابی ہندسے انھوں نے اسمعیل بن ابی خالد اورزکریا بن زائدہ سے انھوں نے شعبی سے انھوں نے عروہ بن مضرس بن اوس بن حارث بن لام طائی سے نقل کرکے بیان کیاوہ کہتےتھے میں رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس مزدلفہ میں آیا جبکہ آپ نمازادا کرنے نکلے تھے میں نے آپ سے عرض کیایارسول اللہ میں قبیلۂ طی کے پہاڑوں سے آیاہوں میں نے اپنی سواری کوپست کردیاہےاوراپنے آپ کوبہت تکلیف میں ڈالاہے خداکی قسم جوپہاڑ مجھ کوملا میں اس پر ٹھہرا پس کیامیراحج ہوگیارسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایاجو شخص ہماری اس نماز میں شریک ہواورہمارے ساتھ وقوف کرے چلنے کے وقت تک اور اس سے پہلے دن کے وقت یارات کے وقت عرفہ میں وقوف کرچکاہوتواس کا حج پوراہوگیا۔ان کا تذکرہ تینوں نے لکھاہے۔
(اُسد الغابۃ ۔جلد ۷،۶)