بن لبیہ مخزومی مہاجری ہیں غزوہ بدر میں شریک تھےاورغزوہ احد میں شہیدہوئے اس کو ابن مندہ نے بیان کیاہے اورانھوں نے یونس بن بکیرسے انھوں نے ابن اسحاق سے ہجرت کے ذکر میں روایت کی ہے کہ پھرمصعب بن عمیراور عثمان بن مظعون اور عثمان بن شماس بن شرید اورایک گروہ جن کا انھوں نے اپنی روایت میں نام بیان کیاہے(ہجرت کے واسطے)نکلےاورابن مندہ نے ابن عباس سے روایت کی ہے کہ عثمان بن شماس بن لبید ان میں ہیں جن کے حق میں اللہ عزوجل نے آیات قرآنیہ نازل کی ہیں اور ان کواپنی کتاب میں یادکیاہے ابن مندہ نے شماس بن لبید کے نام میں ایساہی بیان کیاہے اور جس شخص نےابن اسحاق سے روایت کرکے شماس بن شرید کہاہے ابونعیم کا بیان ہے کہ اس کی بہت بڑی غلطی ہے کیوں کہ وہ عثمان بن شماس بن شرید ہیں جیساکہ ابن بکیر نےابن اسحاق سے ان لوگوں کے نام میں جو کہ مخزوم کی اولاد سے اور غزوہ احد میں شہید ہوئے روایت کی ہے یہ حال شماس کے نام میں بیان ہوچکا ہے اور زبیربن بکار نےان کاذکرکرکے کہاہے کہ عامر بن مخزوم کے بیٹے ہرمی بن عامرتھےاورہرمی بن عامرکے بیٹے شرید تھے اور شریدبن عامرکے بیٹے عثمان اور عثمان بن شرید کے بیٹے عثمان بن عثمان تھےاورشماس یہی ہیں یہ نہایت نیک ذات تھے اور مہاجرتھے غزوۂ احد میں شہیدہوئے انھوں نے رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے اپنی جان کو سپر بنادیاتھا ان کا تذکرہ ابن مندہ اورابونعیم نے لکھاہے۔
(اسد الغابۃ ۔جلد ۔۶،۷)