بن صیفی الغفاری: ایک روایت میں اہبان مذکور ہے باب ہمزہ میں ان کا ذکر گزر چکا ہے وہبان حزام کی اولاد سے تھے۔ بصرے میں مقیم ہوگئے تھے جہاں ان کا ایک مکان بھی تھا حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے انہیں سماعِ حدیث کی سعادت حاصل ہوئی۔
ابراہیم بن محمد و غیرہ باسناد ہم نے جو محمد بن عیسیٰ تک پہنچتا ہے علی بن حجر سے انہوں نے اسماعیل بن ابراہیم بن عبد اللہ بن عبید سے انہوں نے عدیسہ دختر اہبان بن صیفی غفاری سے روایت کی کہ حضرت علی کرم اللہ وجہہ ہمارے گھر آئے اور میرے والد کو اپنے حامیوں میں شامل ہونے کی دعوت دی، میرے باپ نے جواب دیا، کہ میرے دوست اور آپ کے ابن عم نے مجھ سے عہد لیا ہے، کہ جب مسلمانوں میں اختلافات اُٹھ کھڑے ہوں۔ تو میں لاٹھی کو اپنی تلوار بنالوں۔ چنانچہ میں نے ایسا ہی کرلیا ہے اگر آپ چاہتے ہیں، تو میں اس تلوار سے جو لکڑی کی ہے۔ آپ کا ساتھ دینے کو آمادہ ہوں۔ اس پر حضرت علی رضی اللہ عنہ نے انہیں چھوڑ دیا۔
ان کی لڑکی عدیسہ سے منقول ہے، کہ جب میرے والد فوت ہوئے تو ہم نے انہیں کفن دینے کے لیے دو کپڑوں کا انتظام کیا۔ پھر انہیں قمیص پہنادی، اور اس طرح تین کپڑوں میں ان کی تدفین عمل میں آئی دوسری صبح کو وہ قمیص لکڑی کے ایک گھمبے پر رکھی دیکھی گئی۔ ابو عمر لکھتے ہیں، کہ بصرے کے قابلِ اعتماد لوگوں نے اس خبر کی تصدیق کی تینوں نے ان کا ذکر کیا ہے۔ واللہ اعلم۔