بن حارث الانصاری: انہیں صحبت نصیب ہوئی اور ان کا شمار اہلِ مصر میں ہوتا ہے قیس بن رافع نے ان سے روایت کی کہ رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ حضرت عباس کے پاس جمع ہوئے انہوں نے گزرے ہوئے اچھے دنوں کی یاد تازہ کی جس سے حاضرین پر رقت طاری ہوگئی واقد بن حارث خاموش بیٹھے رہے، حاضرین نے کہا اے ابو الحارث آپ کیوں نہیں بولتے انہوں نے جواب دیا آپ لوگ بول رہے ہیں اور میں خیال کرتا ہوں کہ اس پر اضافے کی گنجائش نہیں حاضرین نے اصرار کیا کہ آپ بھی گفتگو کریں کیونکہ آپ کسی سے چھوٹے نہیں ہیں انہوں نے کہا میں بات یوں سنتا ہوں گویا مجھے اس سے خوف آتا ہے، میں کام کو یوں دیکھتا ہوں گویا اس سے مجھے سکون ملتا ہے تینوں نے ان کا ذکر کیا ہے۔