بن عبد اللہ یربوعی: کبار صحابہ میں سے ہیں عبد اللہ بن عمر نے اپنے بیٹے کا نام ان کے نام پر واقد رکھا تھا۔ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں قریش کے قافلے کی تلاش میں عبد اللہ بن حجش کے ساتھ بھیجا تھا ابن مندہ نے ان کا ذکر کیا ہے اور اس کے بعد کلبی کی وہ حدیث بیان کی ہے جو ابو صالح نے بروایت ابن عباس بیان کی ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے واقد بن عبد اللہ کو عبد اللہ بن حجش کے ساتھ قریش کے قافلے کی تلاش میں روانہ فرمایا تھا۔
ابن اثیر لکھتے ہیں کہ مقام تعجب ہے کہ ابن مندہ نے ایک ہی حدیث کو دو تراجم، اقد بن عبد اللہ حنظلی اور واقد بن عبد اللہ یربوعی، کے تحت بیان کیا ہے حالانکہ دونوں تراجم کے تحت ایک ہی آدمی کا ذکر کیا ہے حنظلی یربوعی کی شاخ ہے ایسی معمولی بات کو نہ سمجھنا حد درجہ حیران کن ہے امیر ابو نصر وغیرہ سے بھی یہ غلطی صادر ہوئی ہے ایسا معلوم ہوتا ہے کہ بڑے آدمیوں سے بڑی غلطیاں سرزد ہوتی ہیں۔