بن حبان بن منقذ الانصاری: ہم ان کا نسب ان کے والد اور دادا کے ترجمے میں بیان کر آئے ہیں بغوی نے الوحدان میں ان کا ذکر کیا ہے انہوں نے مدینہ میں سکونت اختیار کرلی تھی لیکن ان کی صحبت کے بارے میں اختلاف ہے۔
ابو موسیٰ نے اذناً ابو علی سے، انہوں نے ابو نعیم سے، انہوں نے احمد بن یوسف سے انہوں نے عبد اللہ بن محمد البغوی سے، انہوں نے ہاشم بن ولید سے، انہوں نے ابن دہب سے انہوں نے عمرو بن حارث سے روایت کی کہ حبان بن واسع نے اپنے والد سے انہیں یہ روایت سنائی کہ انہوں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے سر پر اسی پانی سے مسح کیا، جس سے ہاتھ تر تھے۔ ہاشم بن ولید بن طالب نے ابن وہب سے، انہوں نے عمرو بن حارث سے، انہوں نے حبان سے اور علی بن خشرم نے ابن وہب سے روایت کی کہ حبان نے اپنے والد سے اور انہوں نے عبد اللہ بن زید سے روایت کی اور یہ اسناد اصح ہے۔
عدوی لکھتا ہے کہ جناب واسع بیعتِ رضوان میں موجود تھے اپنے بھائی سعدِ بن حبان کے ساتھ اسی طرح بعد کے غزوات میں شریک رہے اور یوم الحرہ کو قتل ہوئے یہ ابن دباغ کا قول ہے ابو موسیٰ نے ان کا ذکر کیا ہے۔