السعدی سعد ہذیم: پھر بنو حارث بن سعد سے اور حارث عذرہ بن سعد کے بھائی سے ان کی کنیت ابو خزامہ تھی۔ یہ ابو نعیم کا قول ہے۔ ایک روایت کے مطابق وہ ابو خزامہ
کے والد ہیں اور یہی درست ہے۔ یہ ابن مندہ اور ابو نعیم کی روایت ہے۔
نیز ابو نعیم نے باسنادہ ابن وہب سے، انہوں نے یونس اور عمرو بن حارث سے اور انہوں نے ابن شہاب سے، انہوں نے ابو خزامہ سے جو بنو حارث بن سعد کے فرد ہیں، روایت
کی، کہ ان کے والد نے رسولِ کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے دریافت کیا، یا رسول اللہ ہم بیماریوں سے بچاؤ کے لیے دواؤں جنتر منتر اور اسی طرح کی کئی حفاظتی تدبیروں
کا استعمال کرتے ہیں۔ کیا یہ اللہ کی تقدیر کو بدل سکتی ہیں حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، یہ بھی اللہ کی تقدیر ہی ہے۔ اسی طرح ترمذی نے سعید بن عبد
الرحمٰن مخزومی سے، انہوں نے سفیان سے، انہوں نے زہری سے، انہوں نے ابو خزامہ سے، انہوں نے اپنے والد سے روایت کی، کہ ایک آدمی رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی
خدمت میں آیا۔ اور اس نے دو ادارو اور منتر جنتر کے بارے میں سوال کیا۔ نیز انہوں نے من غیر وجہ زہری سے انہوں نے ابو خزامہ سے، انہوں نے اپنے والد سے روایت کی۔
اور یہ اصح ہے۔ تینوں نے ان کا ذکر کیا ہے۔