الخفاف: سلمہ بن شبیب نے حفص بن عبد الرحمان ہلالی سے، انہوں نے اپنے والد سے روایت کی کہ میں ایک رات حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ مدینے کی گلیوں میں
گشت پر تھا۔ ہم ایک مکان پر پہنچے۔ جسے فرشتوں نے چاروں طرف سے گھیر رکھا تھا۔ جب حضور صلی اللہ علیہ وسلم اندر داخل ہوئے، تو وہاں نور سے چکا چوند کا عالم تھا۔
اور ایک شخص نماز پڑھ رہا تھا۔ اس نے نماز کو مختصر کیا۔ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا تم کون ہو؟ عرض کیا، فلاں شخص کا غلام ہوں، اور یسار نام ہے دریافت
فرمایا۔ تمہارے آقا کا کیا نام ہے۔ اس نے کہا، خفاف صبح کو حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اس کے موالی کو طلب فرمایا۔ اور غلام کو خریدنا چاہا، انہوں نے وجہ
دریافت کی، تو حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، کہ میں اسے آزاد کرنا چاہتا ہوں۔ انہوں نے عرض کیا یا رسول اللہ۔ اگر آپ جازت دیں تو یہ کام ہم ہی کر دیتے
ہیں۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے اجازت دے دی اور انہوں نے غلام کو آزاد کر دیا۔ دوسری رات کو جب حضور صلی اللہ علیہ وسلم پھر اس مکان پر تشریف لے گئے، تو فرشتے
موجود نہ تھے۔ اندر داخل ہوئے۔ دیکھا، کہ غلام سجدے میں پڑا ہے۔ اور روح پرواز کر گئی ہے۔ ابو موسیٰ نے اس کا ذکر کیا ہے۔