بن عمرو انصاری یا اسیر: ابو عوانہ نے ان کی حدیث داؤد بن عبد اللہ سے، انہوں نے حمید بن عبد الرحمٰن سے روایت کی کہ وہ یزید بن معاویہ کے عہد خلافت میں جناب
یُسیر کی خدمت میں حاضر ہوئے، وہ کہنے لگے۔ لوگ کہتے ہیں کہ یزید اچھا آدمی نہیں۔ میں ان سے متفق ہوں لیکن میں امت محمدیہ میں اتفاق کو افتراق پر ترجیح دیتا
ہوں۔ کیونکہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے، کہ اتفاق میں بھلائے ہے نیز آپ نے فرمایا، کہ حیا علاحتِ ایمان ہے۔
امیر ابو نصر نے انہیں صحابی شمار کیا ہے، اور ان سے حمید بن عبد الرحمان نے روایت کی۔