بن عامر عیسی: عمار ان کے بیٹے تھے۔ یمن سے آئے تھے۔ ان کا نسب ہم عمار کے ترجمے میں بیان کر آئے ہیں۔ بنو مخزوم کے حلیف تھے۔ ان کی کنیت ابو عمار تھی۔ ابو حذیفہ بن مغیرہ نے اپنی کنیز سمیہ کو ان سے بیاہ دیا تھا۔ جب عمار پیدا ہوئے، تو ابو حذیفہ سمیہ کو آزاد کردیا۔ کچھ عرصہ کے بعد ابو حذیفہ فوت ہوگیا۔ جب ظہور اسلام ہوا، تو یاسر کا سارا خاندان مسلمان ہوگیا۔ جس کی وجہ سے انہیں سخت مصائب سے پالا پڑا۔
ابو جعفر نے باسنادہ یونس بن بکیر سے، انہوں نے ابن اسحاق سے روایت کی، کہ انہیں خاندان یاسر کے کئی مردوں نے بتایا کہ امِ عمار سمیہ کو بنو مخزوم نے قبولِ اسلام کی وجہ سے بڑے بڑے دکھ دیے، تا آنکہ انہوں نے اس خاتون کو قتل کردیا۔ جب بھی حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا گزر اس خاندان کے پاس سے ہوتا، اور انہیں مکہ کی گرمی میں سنگریزوں اور کنکروں پر لٹا کر عذاب دیا جا رہا ہوتا تو حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے۔ اے آلِ یاسر: صبر کرو، کہ تم سے جنت کا وعدہ ہے تینوں نے ان کا ذکر کیا ہے۔