بن اخنس بن حبیب بن جرہ بن زغب بن مالک بن خفاف بن امرؤ القیس بن بہثہ بن سلیم بن منصور السلمی: ان کی کنیت ابو معن تھی یہ کلبی کا قول ہے۔ محمد بن سعد نے جو
واقدی کے کاتب ہیں، ان کا سلسلۂ نسب یہی لکھا ہے، اور انہیں کوفی بتایا ہے۔ مگر بعض لوگ انہیں شامی شمار کرتے ہیں۔ نیز انہیں ان کے والد اور ان کے بیٹے کو بدری
کہتے ہیں، ابو عمر انہیں بدری نہیں کہتے، ہاں البتہ وہ انہیں ان لوگوں میں گردانتے ہیں، جنہوں نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے بیعت کی تھی، انہوں نے حضور
صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی، اور ان سے کثیرہ بن مرہ اور جبیر بن نفیر نے روایت کی، کہ عبد الوہاب بن ہبتہ اللہ نے باسنادہ عبد اللہ بن احمد سے روایت کی، کہ
انہوں نے اپنے والد کی ایک کتاب میں ان کے ہاتھ سے لکھا یہ نوٹ دیکھا، کہ انہیں ابو ثوبتہ الربیع نے ایک خط میں تحریر کیا: کہ ہیثم بن حمیدہ نے زید بن واقد سے،ا
نہوں نے سلیمان بن موسیٰ سے، انہوں نے کثیر بن مرہ سے، انہوں نے یزید بن اخنس سے روایت کی، کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، کہ تمہیں باہم ایک دوسرے
پر رشک نہیں کرنا چاہیے، ہاں البتہ دو آدمیوں سے ایسا کرسکتے ہو۔ مثلاً ایک آدمی کو قرآن سےلگاؤ ہے، وہ دن رات اس کی تلاوت کرتا ہے اور اس کی تعلیمات پر عمل
کرتا ہے، اسے دیکھ کر ایک آدمی کہتا ہے، کہ اگر مجھے بھی یہ سعادت نصیب ہو تو میں بھی اس شخص کی تقلید کروں گا۔ دوسرا وہ آدمی، جسے خدا نے مال عطا کیا ہے۔ اور
وہ اللہ کی راہ میں اس مال کو بہ طیب خاطر صرف کرتا ہے اسے دیکھ کر ایک آدمی کے دل میں یہ خیال پیدا ہوتا ہے، ہ اگر مجھے بھی خدا دولت عطا فرمائے، تو میں دل
کھول کر اس کی راہ میں اسے صرف کروں تینوں نے ان کا ذکر کیا ہے۔