بن سلمہ بن یزید بن مسجعہ بن مجمع بن مالک بن کعب بن سعد بن عوف بن خریم بن جعفی الجعفی: ان کی کنیت، اپنی ماں کی نسبت سے ابن ملیکہ تھی۔ وہ حضور اکرم صلی اللہ
علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے، اور بروایت وہب بن جریر ازشعبہ ازسماک، از علقمہ بن وائل، از والدِ خود، یزید بن سلمہ نے رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے
دریافت کیا۔ یا رسول اللہ! اگر ہمیں ایسے لوگوں سے پالا پڑے، جنہوں نے ہم سے کچھ لینا ہو، اور اس کا وہ تقاضا کریں، لیکن جو کچھ ہمارا ان کے ذمہ واجب الاواء ہو،
وہ اسے ادا کرنے پر آمادہ نہ ہوں، تو ہم کیا کریں۔ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا سنو، جو کچھ میں کہتا ہوں، اس کی تعمیل کرو۔ جو تم نے ان سے لیا ہے،
وہ تمہارے ذمہ واجب الادا ہے، اور جو انہوں نے تم سے لیا ہے، وہ ان کے ذمے واجب الادا ہے یہ ابن مندہ کا بیان ہے، ابو نعیم لکھتا ہے، کہ اس میں بعض متاخرین کو
غلطی لگی ہے۔ چنانچہ اصحابِ شعبہ نے ان سے روایت کی ہے، کہ سلمہ بن یزید نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی ہے، نہ کہ یزید بن سلمہ نے لیکن زائدہ نے
سماک سے، انہوں نے علقمہ سے، انہوں نے یزید بن سلمہ سے روایت کی، کہ انہوں نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے دریافت کیا تھا۔ تینوں نے ان کا ذکر کیا ہے۔