بن معبد الحنفی یا دؤلی: یہ ابو نعیم کی روایت ہے۔ ابو عمر نے قیسی ربعی لکھا ہے یہ صحابی اور ان کے بھائی قیس، حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے
تھے۔ ان سے ان کے بیٹے معبد نے روایت کی، کہ میرے والد حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے۔ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دریافت فرمایا، کہ اہل یمامہ
کا تعلق کس قبیلے سے ہے؟ میرے دل میں آیا، کہ میں بنو عبد اللہ بن دؤل کا نام لے دوں لیکن حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے جھوٹ بولنے سے شرم آئی، چنانچہ میں
نے بنو عبید کا نام لیا، حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تو نے درست کہا، پھر فرمایا یہ وہ علاقہ ہے۔ جہاں کے لوگ تنگی ترشی میں بھی قائم و دائم رہیں گے اور
تباہ و برباد نہیں ہوں گے میں نے عرض کیا، یا رسول اللہ! اس کی کیا وجہ ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، یہ لوگ اپنے ہاتھوں سے کام کرتے ہیں اور غلاموں کو
کھلاتے ہیں۔ تینوں نے ان کا ذکر کیا ہے۔
ابن اثیر لکھتے ہیں۔ دونوں روایتوں میں کوئی تنا قض نہیں، کیونکہ دؤل بنو حنیفہ کا ذیلی قبیلہ ہے، اور حنیفہ، ربیعہ کا۔