ابو ہانی الحنفی: ان سے ان کے بیتے ہانی نے روایت کی، کہ ان کا بھائی قیس بن معبد اور جاریہ بن ظفر جو ان کا عمزاد تھا۔ ایک چراگاہ کے بارے میں لڑ پڑے، اور قیس
نے جاریہ کا ہاتھ زخمی کردیا۔ دونوں یزید کی معیت میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں انغصالِ مقدمہ کے لیے حاضر ہوئے۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے جاریہ سے
کہا، کہ اپنے عمزاد کو معاف کردے، انہوں نے تعمیل ارشاد کی اس پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سب کے لیے دعائے خیر فرمائی۔ اور قیس بن معبد کی ایک لونڈی کو بطور
دیت جاریہ کے حوالے کردیا ابو نعیم اور ابو موسیٰ نے ان کا ذکر کیا ہے۔
ابن اثیر لکھتے ہیں کہ یزید ابو ہانی اور یزید بن معبد حنفی ایک ہی آدمی کا نام ہے۔ ابن مندہ نے ان کا ذکر کیا ہے۔ لیکن ابو موسیٰ کے استدراک کی یہاں کوئی
گنجائش نہیں ہے۔ کیونکہ ابن مندہ نے صرف اتنا کیا ہے۔ کہ ان کی کنیت کا ذکر کردیا ہے اور اگر ایسی باتوں پر استدراک جائز ہے تو پھر ابو موسیٰ نے ایسے کئی موقع
کھودئیے ہیں۔ مزید برآں ابن مندہ نے اس قصے کو ابو نعیم کے تبتع میں بیان کیا ہے۔ اور ابو نعیم نے مکرّر اس کا ذکر کیا ہے۔ کیونکہ قیس بن معبدہ یزید بن معبد کے
بھائی ہیں، اور قیس کے ترجمے میں ابو نعیم نے لکھا ہے، کہ دونوں بھائی حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے تھے۔ اور پھر دونوں کو دونوں ترجموں میں
بنو حنیفہ سے منسوب کیا ہے اس بنا پر ان میں کیا فرق ہے۔ واللہ اعلم